ان خيالات كا اظہار اعلي بوسنيائي حكام نے ايراني خارجہ پاليسي كميشن اور مجلس قومي سلامتي كے سربراہ علاءالدين بروجردي كے ساتھ ايك اجلاس ميں گفتگو كے دوران كيا.
اس اجلاس كے موقع پر فريقين نے باہمي دلچسپي كے امور سميت دوطرفہ پارليماني تعلقات كو مزيد بڑھانے كے حوالے سے تبادلہ خيال كيا.
اس موقع پر علاءالدين بروجردي نے دونوں ممالك كے درميان تاريخي تعلقات كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ايران اور بوسنيا اور ہرزيگووينا كے درميان سياسي، اقتصادي، ثقافتي اور تجارتي شعبوں ميں 25 سالہ قريبي تعلقات موجود ہيں.
انہوں نے مزيد كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران نے ہميشہ بوسنيائي قوم كے مشكل وقت ميں ان كي حمايت اور مدد كي ہے اور بوسنيا اور ہرزيگووينا ميں امن اور سلامتي كے قيام كے لئے كوششيں كي ہيں.
بوسنيا اور ہرزيگوينا كي پارليمنٹ دفاع اور قومي سلامتي كميشن كے سربراہ سيفت پوجيچ نے كہا كہ دونوں ممالك كے درميان پارليماني شعبوں سميت تمام شعبوں ميں باہمي تعاون كو مزيد وسعت دينے كے وسيع مواقع موجود ہيں.
271**
بلغراد - ارنا - بوسنیا اور ہرزیگووینا کے سینئر سیاسی اور سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں بالخصوص پارلیمانی شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے.